یعنی ہر چیز کی جو مدّت مقرر کر دی گئی ہے اسی وقت تک وہ چل رہی ہے ۔ سورج ہو یا چاند ،یا کائنات کا کوئی اور تارا یا سے ّارہ ، ان میں سے کوئی چیز بھی نہ ازلی ہے نہ ابدی ۔ ہر ایک کا ایک وقت آغاز ہے جس سے پہلے وہ موجود نہ تھی، اور ایک وقت اختتام ہے جس کے بعد وہ موجود نہ رہے گی ۔ اس ذکر سے مقصود یہ جتانا ہے کہ ایسی حادث، اور بے بس چیزیں آخر معبود کیسے ہو سکتی ہیں۔ |