خطاب نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ اے نبی ، جو شخص تمہاری بات ماننے سے انکار کرتا ہے وہ اپنے نزدیک تو یہ سمجھتا ہے کہ اس نے اسلام کو رد کر کے اور کفر پر اصرار کر کے تمہیں زک پہنچائی ہے ، لیکن دراصل اس نے اپنے آپ کو پہنچائی ہے ۔ اس نے تمہارا کچھ نہیں بگاڑا ، اپنا کچھ بگاڑا ہے ۔ اگر وہ نہیں مانتا تمہیں پروا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ |