اس رکوع کو چھاپیں

سورة لُقمٰن حاشیہ نمبر۳١

اصل الفاظ ہیں لَاتُصَعِّرْخَدَّکَ لِلنَّاسِ۔صَعَر عربی زبان میں ایک بیماری کو کہتے ہیں جو اونٹ کی گردن میں ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے اُونٹ اپنا منہ ہر وقت ایک ہی طرف پھیرے رکھتا ہے ۔ اس سے محاورہ نِکلا فلان صعّر خدّہ،’’ فلاں شخص نے اونٹ کی طرح اپنا کلّا پھیر لیا ‘‘ یعنی تکبر کے ساتھ پیش آیا اور منہ پھیر کر بات کی۔ اسی کے متعلق قبیلۂ تغلب کا ایک شاعر عمرو بن حّی کہتا ہے ،

وکنّا اذاالجبار صَعَّر خَدَّ   ٭  اقمنَا لہ من میْلہ فتقوّ مَا
ہم ایسے تھے کہ جب کبھی کسی جبّار نے ہم سے بات کی تو ہم نے اس کی ٹیڑھ ایسی نکالی کہ وہ سیدھا ہو گیا۔‘‘