”اتارنے“ سے مراد محض اتارنا ہی نہیں ہے ، بلکہ عربی محاورے کے مطابق اِس میں”میزبانی“ کا مفہوم بھی شامل ہے۔ گویا اس دعا کا مطلب یہ ہے کہ خدا یا اب ہم تیرے مہمان ہیں اور تُو ہی ہمارا میزبان ہے۔