اس رکوع کو چھاپیں

سورة الکوثر حاشیہ نمبر۳

اصل میں لفظ شَا نِئَکَ استعمال ہوا  ہے۔ شانیٔ شنٔ سے ہے جس کے معنی ایسے بغض اور ایسی عداوت کے ہیں جس کی بنا پر کوئی شخص کسی دوسرے کے ساتھ بدسلوکی کر نے لگے۔ قرآن مجید میں دوسری جگہ ارشاد ہوا ہے وَ لَا یَجْرِ مَنَّکُمْ شَنَاٰ نُ قَوْ مٍ عَلیٰۤ اَ لَّا تَعْدِلُوْا۔”اور اے مسلمانو، کسی گروہ کی عداوت تمہیں اِس زیادتی پر آمادہ نہ کر نے پائے کہ تم انصاف نہ کرو“۔ پس شَانِئَکَ سے مراد ہر وہ شخص ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دشمنی اور عداوت میں ایسا اندھا ہو گیا ہو کہ آپ کو عیب لگاتا ہو، آپ کے خلاف بدگوئی کرتا ہو، آپ کی توہین کرتا ہو، اور آپ پر طرح طرح کی باتیں چھانٹ کر اپنے دل کا بخار نکالتا ہو۔