اس رکوع کو چھاپیں

سورة الماعون حاشیہ نمبر۳

اندازِ کلام سے محسوس  ہوتا ہے کہ یہاں اس سوال سے بات کا آغاز  کرنے کا مقصد یہ پوچھنا نہیں ہے کہ تم نے اُس شخص کو دیکھا ہے یا نہیں، بلکہ سامع کو اِس بات پر غور کرنے کی دعوت دینا ہے کہ آخرت کی جزا و سزا کا انکار آدمی  میں کس قسم کا کردار پیدا کرتا ہے، اور اُسے یہ جاننے کا خواہشمند بنانا ہے کہ اِس عقیدے کو جھٹلانے والے کیسے لوگ ہوتے ہیں تاکہ وہ ایمان بالآخر ۃ کی اخلاقی اہمیت سمجھنے کی کوشش کرے۔