اَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطَانِ الرَّجِیم |
سورة الماعون |
رکوع | ||||||||||||||||||||||||||||||
نام : آخری آیت کے آخرلفظ الماعون کو اس سورہ کا نام قرار دیا گیا ہے۔ زمانۂ نزول : ابنِ مَرْدُوْیَہ نے ابن عباس اور ابن الزُّبَیر رضی اللہ عنہما کا قول نقل کیاہے کہ یہ سورہ مکّی ہے ، اور یہی قول عطاء اور جابر کا بھی ہے ۔ لیکن ابو حَیان نے البحر المُحِیط میں ابن عباس اور قَتادہ اور ضحّاک کا یہ قول نقل کیا ہے کہ یہ مدینہ میں نازل ہوئی ہے۔ ہمارے نزدیک خود اِس سورہ کے اندر ایک داخلی شہادت ایسی موجود ہے جو اس کے مدنی ہونے پر دلالت کرتی ہے ، اور وہ یہ ہے کہ اِس میں اُن نماز پڑھنے والوں کو تباہی کی وعید سُنائی گئی ہے جو اپنی نمازوں سے غفلت برتتے اور دکھاوے کے لیے نماز پڑھتے ہیں ۔ منافقین کی یہ قسم مدینے ہی میں پائی جاتی تھی ، کیونکہ وہیں اسلام اور اہلِ اسلام کو یہ قوّت حاصل ہوئی تھی کہ بہت سے لوگوں کو مصلحۃً ایمان لانا پڑا تھا اور وہ مجبوراً مسجد میں آتے تھے، جماعت میں شریک ہوتے تھے اور دکھاوے کی نمازیں پڑھتے تھے، تاکہ اُنہیں مسلمانوں میں شمار کیا جائے ، اس کے برعکس مکّے میں ایسے حالات سِرے سے موجود ہی نہ تھے کہ وہاں کسی کو دکھاوے کی نماز پڑھنی پڑتی۔ وہاں تو اہلِ ایمان کے لیے نمازِ با جماعت کا اہتمام بھی مشکل تھا۔ اُن کو چھُپ چھُپ کر نما ز پڑھنی پڑتی تھی اور کوئی عَلانیہ پڑھتا تھا تو جان پر کھیل کر پڑھتا تھا۔ منافقین کی جو قسم وہاں پائی جاتی تھی وہ ریاکارانہ ایمان لانے اور دکھاوے کی نمازیں پڑھنے والوں کی نہیں، بلکہ اُن لوگوں کی تھی جو رسول اللہ صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے برسرحق ہونے کو جان اور مان گئے تھے ، مگر اُن میں سے کوئی اپنی ریاست و وجاہت اور مشیخت کو برقرار رکھنے کی خاطر اسلام قبول کرنے سے گریز کر رہا تھا اور کوئی یہ خطرہ مول لینے کے لیے تیار نہ تھا کہ مسلمان ہو کر اُن مصائب میں مبتلا ہو جائے جن میں وہ ایمان لانے والوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے مبتلا دیکھ رہا تھا۔ مکّی دور کے منافقین کی یہ حالت سورۂ عنکبوت ، آیات ۱۱-۱۰ میں بیان کی گئی ہے (تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن، جلد سوم، العنکبوت، حواشی ۱۳ تا ۱۶)۔ |
www.tafheemulquran.net |
جلد ششم | اگلا رکوع
| پچھلا رکوع
|
رکوعاتھا1 |
|
سورة الماعون مکیة
|
اٰیاتُھَا 7 |
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے تم نے دیکھا 1 اُس شخص کو جو آخرت کی جزا و سزا 2 کو جھُٹلاتا ہے؟ 3 وہی تو ہے 4 جو یتیم کو دھکّے دیتا ہے، 5 اور مسکین کا کھانا 6 دینے پر نہیں اُکساتا۔ 7 پھر تباہی ہے اُن نماز پڑھنے والوں کے لیے 8 جو اپنی نماز سے غفلت برتتے ہیں، 9 جو ریا کاری کرتے ہیں 10 اور معمولی ضرورت کی چیزیں 11 (لوگوں کو)دینے سے گریز کرتے ہیں۔ ؏۱ |
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ اَرَءَيْتَ الَّذِيْ يُكَذِّبُ بِالدِّيْنِؕ۰۰۱فَذٰلِكَ الَّذِيْ يَدُعُّ الْيَتِيْمَۙ۰۰۲وَ لَا يَحُضُّ عَلٰى طَعَامِ الْمِسْكِيْنِؕ۰۰۳فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّيْنَ۠ۙ۰۰۴الَّذِيْنَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُوْنَۙ۰۰۵الَّذِيْنَ هُمْ يُرَآءُوْنَۙ۰۰۶وَ يَمْنَعُوْنَ الْمَاعُوْنَؒ۰۰۷ |
www.tafheemulquran.net | اگلا رکوع | پچھلا رکوع |