اس رکوع کو چھاپیں

سورة الھمزة حاشیہ نمبر۲

پہلے فقرے کے بعد یہ دوسرا فقرہ خود بخود یہ معنی دیتا ہے کہ لوگوں کی تحقیر و تذلیل وہ اپنی مال داری کے غرور میں کرتا ہے۔ مال جمع کرنے کے لیے  جَمَعَ مَالًا کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جن سے مال کی کثرت کا مفہوم نکلتا ہے۔ پھر گِن گِن کر رکھنے کے الفاظ سے اُس شخص کے بخل اور زرپرستی کی تصویر نگاہوں کے سامنے آجاتی ہے۔