اَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطَانِ الرَّجِیم

سورة العصر

 

                                                         
۱
رکوع
                                                             

 

اس رکوع کو چھاپیں

Listenتعارف

نام :      پہلی آیت کے لفظ العَصْر کو اس کا نام قرار دیا گیا ہے۔

زمانۂ نزول :    اگرچہ مجاہد ، قتادہ اور مقاتل نے اسے مدنی کہا ہے ، لیکن مفسرین کی عظیم اکثریت اسے مکّی قرار دیتی ہے۔ اور اس کا مضمون یہ شہادت دیتا ہے کہ یہ مکّہ کے بھی ابتدائی دور میں نازل ہوئی  ہو گی۔ جب اسلام کی تعلیم کو  مختصر اور انتہائی دلنشین فقروں میں بیان کیا جاتا تھا، تا کہ سُننے والے ایک دفعہ اُن کو سُن کر  بھُولنا بھی چاہیں تو نہ بھول سکیں۔ اور وہ آپ سے آپ لوگوں کی زبانوں پر چڑھ جائیں۔

موضوع اور مضمون:      یہ سورۃ جامع اور مختصر کلام کا بے نظیر نمونہ ہے۔ اِس کے اندر چند جَچے تُلے الفاظ میں معنی کی ایک دُنیا بھر دی گئی ہے جس کو بیان کرنے کا حق ایک پوری کتاب میں بھی مشکل سے ادا کیا جا سکتا ہے۔ اس میں بالکل دوٹوک طریقہ سے بتا دیا گیا ہے کہ انسان کی فلاح کا راستہ کون سا ہے اور اس کی تباہی و بربادی کا راستہ کون سا۔ امام شافعی بہت صحیح کہا ہے کہ  اگر لوگ اِس سورۃ پر غور کریں تو  یہی ان کی ہدایت کے لیے کافی ہے۔ صحابہء کرام کی نگاہ میں اس کی اہمیت کیا تھی، اُس کا اندازہ اِ س بات سے کیا جا سکتا ہے کہ حضرت عبداللہ بن حِصْن الدّارِمی ابومدینہ کی روایت کے مطابق  اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  میں سے جب دو آدمی ایک دوسرے سے ملتے تو اُس وقت تک جدا نہ ہوتے جب تک ایک دوسرے کو سُورۃ عصر نہ سُنا لیتے(طَبَرانی)۔
www.tafheemulquran.net