اس رکوع کو چھاپیں

سورة العلق حاشیہ نمبر۳

مطلقاً ”پیدا کیا“فرمایا گیا ہے، یہ نہیں  کیا گیا کہ کس کو پیدا کیا۔ اِس سے خود بخود یہ مفہوم نکلتا ہے کہ اُس رب کا نام لے کر پڑھو جو خالق ہے، جس نے ساری کائنات  اور کائنات کی ہر چیز کو پیدا کیا ہے۔