اس رکوع کو چھاپیں

سورة الضحٰی حاشیہ نمبر۸

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے آپ کے والد ماجد نے میراث میں صرف ایک اونٹنی اور ایک لونڈی چھوڑ ی تھی۔ اس طرح آپ کی زندگی کی ابتدا ء افلاس کی حالت میں ہوئی تھی۔ پھر ایک وقت آیا کہ قریش کی سب سے زیادہ مالدار خاتون حضرت خَدَیجہ ؓ نے پہلے تجارت میں آپ ؐ کو اپنے ساتھ شریک کیا ، اس کے  بعد انہوں نے آپ ؐ سے شادی کر لی اور ان کے تمام تجارتی کاروبار کو آپ ؐ نے سنبھال لیا۔ اِس طرح آپ ؐ نہ صرف یہ کہ مال دار ہوگئے،  بلکہ آپ ؐ کی مالدار ی اِس نوعیت کی نہ تھی کہ محض بیوی کے مال پر آپ ؐ کا انحصار ہو۔ اُن کی تجارت کو فروغ دینے میں آپ ؐ کی اپنی محنت و قابلیت کا بڑا حصّہ تھا۔