اس رکوع کو چھاپیں

سورة الضحٰی حاشیہ نمبر۲

اصل میں رات کے لیے لفظ سَجٰی استعمال ہوا ہے جس میں صرف تاریکی چھا جانے ہی کا نہیں بلکہ سکوت اور سکون طاری ہو جانے کا مفہوم  بھی شامل ہے۔ رات کی اِس صفت کا اُس مضمون سے گہرا تعلق ہے جو آگے بیان ہو رہا ہے۔