اس رکوع کو چھاپیں

سورة الشمس حاشیہ نمبر۱

اصل میں لفظ ضُحٰیاستعمال کیا گیا ہے جو سورج کی روشنی اور اس کی حرارت ، دونوں پر دلالت کرتا ہے ۔ اگرچہ عربی زبان میں اس کے معروف معنی چاشت کے وقت کے ہیں جبکہ سورج طلوع ہونے کے بعد خاصا بلند ہو جاتا ہے ۔ لیکن جب سورج چڑھتا ہے تو صرف روشنی ہی نہیں دیتا بلکہ گرمی بھی دیتا ہے، اس لیے ضُحٰی کا لفظ  جب سورج کی طرف منسوب  ہوتو اس کا پورا مفہوم  اُس کی روشنی ، یا اُس کی بدولت نکلنے والے دن کے بجائے اُس کی دُھوپ ہی سے زیادہ صحیح طور پر ادا ہوتا ہے۔