اس رکوع کو چھاپیں

سورة البلد حاشیہ نمبر۸

یعنی کیا یہ فخر جتانے والا یہ نہیں سمجھتا کہ اوپر کوئی خدا بھی ہے جو دیکھ رہا ہے کہ کن ذرائع سے اس نے یہ دولت حاصل کی ، کن کاموں میں اسے کھپایا، اور کس نیت ، کن اغراض اور کن مقاصد کے لیے اس نے یہ سارے کام کیے؟ کیا وہ سمجھتا ہے کہ خدا کے ہاں اِس فضول خرچی، اِس شہرت طلبی اور اس تفاخُر کی کوئی قدر ہوگی؟ کیا اس کا خِال ہے کہ دنیا کی طرح خدا بھی اس سے دھوکا کھا جائے گا؟