اس رکوع کو چھاپیں

سورة الفجر حاشیہ نمبر۸

اب لوگوں کی عام اخلاقی حالت پر تنقید کر کے یہ بتایا  جا رہا ہے کہ دنیا کی زندگی میں یہ رویّہ جن انسانوں نے اختیار کر رکھا ہے ، آخر کیا وجہ ہے کہ ان سے کبھی باز پُرس نہ ہو، اور اس بات کو عقل  و اخلاق کا تقاضا کیسے مانا جا سکتا ہے کہ  یہ سب کچھ کر کے جب انسان دنیا سے رخصت ہو جائے تو اُسے کسی جزا اور سزا سے سابقہ پیش نہ آئے۔