اس رکوع کو چھاپیں

سورة الفجر حاشیہ نمبر۱۶

اصل الفاظ ہیں   جَآ ءَ رَبُّکَ  جن کا لفظی ترجمہ ہے”تیرا ربّ آئے گا۔“ لیکن ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ایک جگہ سے  دوسری جگہ منتقل ہونے کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا  اس لیے لا محالہ اس کو ایک تمثیلی انداز ِ بیان ہی سمجھنا ہو گا  جس سے یہ تصوّر دلانا مقصود ہے کہ اُس وقت اللہ تعالیٰ کے اقتدار اور اُس کی سلطانی و قہاری کے آثار  اس طرح ظاہر ہوں گے جیسے دنیا میں کسی بادشاہ کے تمام لشکروں اور اعیانِ سلطنت کی آمد سے وہ رعب طاری نہیں ہوتا جو بادشاہ کے بنفس نفیس  خود دربار میں آجانے سے طاری ہو تا ہے۔