اس رکوع کو چھاپیں

سورة الطارق حاشیہ نمبر۳

اصل میں صُلب اور تَرائب کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ صُلب ریڑھ کی ہڈی کو کہتے ہیں، اور تَرائب کے معنی ہیں سینے کی ہڈیاں ، یعنی پسلیاں ۔ چونکہ عورت اور مرد  دونوں کے مادہ تولید انسا ن کے اُس دھڑ سے خارج ہوتے  ہیں جو صُلب اور سینے کے درمیان واقع ہے، اس لیے فرمایا گیا کہ انسان اُس پانی سے پیدا کیا گیا ہے جو پیٹھ اور سینے کے درمیان سے نکلتا ہے۔ یہ مادّہ اُس صورت میں بھی پیدا ہوتا ہے بکہ ہاتھاور پاوں کٹ جائیں، اس لیے یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ یہ انسان کے پورے جسم سے خارج ہوتا ہے۔ درحقیقت جسم کے اعضاء رئیسہ اِس کے ماخذ ہیں ، اور وہ سب آدمی کے دھڑ میں واقع ہیں۔ دماغ کا الگ ذکر اس لیے نہیں کیا گیا کہ صُلب دماغ کا وہ حصہ ہے جس کی بدولت ہی جسم کے ساتھ دماغ کا تعلق قائم ہوتا ہے (نیز ملاحظہ ہو ضمیمہ نمبر۴،صفحہ نمبر۵۸۳)۔