اس رکوع کو چھاپیں

سورة البروج حاشیہ نمبر۳

دیکھنے والے اور دیکھی جانے والی چیز کے بارے میں مفسرین کے بہت سے اقوال ہیں، مگر ہمارے نزدیک سلسلہ کلام سے  جو بات مناسبت رکھتی ہے وہ یہ ہے کہ دیکھنے والے سے مراد ہر وہ شخص ہے جو  قیامت کے روز حاضر ہو گا اور دیکھی جانے والی چیز سے مراد خود قیامت ہے جس کے ہولناک احوال کو  سب دیکھنے والے دیکھیں گے ۔ یہ مجاہد ، عِکْرمہ ، ضحاک، ابن نجیح اور بعض دوسرے مفسرین کا قول ہے۔