اس رکوع کو چھاپیں

سورة الانشقاق حاشیہ نمبر۵

یعنی وہ ساری تگ و دَو اور دوڑ دھوپ جو تو دنیا میں کر رہا ہے، اُس کے متعلق چاہے تو یہی سمجھتا ہے کہ یہ صرف دنیا کی زندگی تک ہے اور دنیوی اغراض کے یے ہے، لیکن درحقیقت تو شعوری یا غیر شعوری طور پر جا رہا ہے اپنے رب ہی کی طرف اور آخرکار وہیں تجھے پہنچ کر رہنا ہے۔