اس رکوع کو چھاپیں

سورة الانشقاق حاشیہ نمبر۱

اصل میں اَذِنَتْ لِرَبِّھَا کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں جن کے لفظی معنی ہیں”وہ اپنے رب کا حکم سنے گا“۔لیکن عربی زبان میں محاورے کے طور پر اَذِنَ لَہٗ کے معنی صرف یہی نہیں ہوتے کہ اس نے حکم سُنا بلکہ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اُس نے حکم سن کر ایک تابع فرمان کی طرح اس کی تعمیل کی اور ذرا سرتابی نہ کی۔