اس رکوع کو چھاپیں

سورة عبس حاشیہ نمبر۸

یہاں سے عتاب کا رُخ براہ راست اُن کفار کی طرف پھرتا ہے جو حق سے بے نیازی برت رہے تھے۔ اس سے پہلے آغازِ سُورہ سے آیت ۱۶ تک خطاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے تھا اور عتاب ورپردہ کفار پر فرمایا جا رہا تھا۔ اُس کے اندازِ بیان یہ تھا کہ اَے نبی، ایک طالبِ حق کو چھوڑ کو آپ یہ کن لوگوں پر اپنی توجہ صرف کر رہے ہیں جو دعوت حق کے نقطئہ نظر سے بالکل بے قدرو قیمت ہیں اور جن کی یہ حیثیت نہیں ہے کہ آپ جیسا عظیم القدر پیغمبر قرآن جیسی بلند مرتبہ چیز کو ان کے آگے پیش کرے۔