اس رکوع کو چھاپیں

سورة النٰزعٰت حاشیہ نمبر۹

بڑی نشانی سے مراد عصا کا اژدہا بن جانا ہے جس کا ذکر قرآن مجید میں متعدد مقامات پر کیا گیا ہے۔ ظاہر ہے کہ اس سے بڑی نشانی اور کیا ہو سکتی ہے کہ ایک بیجان لاٹھی سب دیکھنے والوں کی آنکھوں کے سامنے عَلانیہ اژدہا بن جائے، جادوگر اُس کے مقابلے میں لاٹھیوں اور رسیّوں کے جو مصنوعی اژدھے بنا کر دکھائیں ان سب کو وہ نگل جائے، اور پھر حضرت موسیٰ جب اس کو پکڑ کر اٹھالیں تو وہ پھر لاٹھی کی لاٹھی بن کر رہ جائے۔ یہ اس بات کی صریح علامت تھی کہ وہ اللہ رب العالمین ہی ہے جس کی طرف سے حضرت موسیٰ بھیجے گئے ہیں۔