اس رکوع کو چھاپیں

سورة النٰزعٰت حاشیہ نمبر۱۹

اس سے مراد ہے قیامت اس کے لیے الطَّآمَّۃُ الْکُبْریٰ کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ طامّہ بجائے خود کسی ایسی بڑی آفت کو کہتے ہیں جو سب پر چھا جائے۔ اس کے بعد اس کے لیے کُبّریٰ کا لفظ مزید استعمال کیا گیا ہے جس سے خود بخود یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی شدت کا تصور دلانے کے لیے محض لفظ طامّہ بھی کافی نہیں ہے۔