اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ النباء حاشیہ نمبر۲۵

بولنے سے مراد شفاعت ہے، اور فرمایا گیا ہے کہ وہ صرف دوشرطوں کے ساتھ ممکن ہوگی۔ ایک شرط یہ کہ جس شخص کو جس گنہگار کے حق میں شفاعت کی اجازت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملے گی صرف وہی شخص اُسی کے حق میں شفاعت کر سکے گا۔ دوسری شرط یہ کہ شفاعت  کرنے والا بجا اور درست کہے، بے جا نوعیت کی سفارش نہ کرے، اور جس کے معاملہ میں وہ سفارش کر رہا ہو وہ دنیا میں کم از کم کلمہ حق کا قائل رہا ہو، یعنی محض گناہ کار ہو، کافر نہ ہو۔ (مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہوتفہیم القرآن، جلد اول ، البقرہ، حاشیہ۲۸۱۔ جلد دوم، یونس، حاشیہ۵۔ہود، حاشیہ۱۰۶۔جلد سوم،مریم،حاشیہ۵۲۔طٰہٰ، حواشی۸۵۔۸۶۔الانبیاء، حاشیہ۲۷۔ جلدچہارم، سبا، حواشی۴۰۔۴۱۔ المومن،حاشیہ۳۲۔الزّخرف،حاشیہ۶۸۔جلد پنجم، النجم، حاشیہ۲۱۔جلد ششم، المدّثّر، حاشیہ۳۶)۔