اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ النباء حاشیہ نمبر۱۸

یعنی اُن کے اقوال و افعال، ان کی حرکات و سکنات، حتٰی کہ ان کی نیتوں اور خیالات اور مقاصد تک کا مکمل ریکارڈ ہم تیار کرتے جا رہے تھے جس سے کوئی چیز چھوٹی ہوئی نہ تھی ،اور وہ بے وقوف اِس سے بے خبر اپنی جگہ یہ سمجھے بیٹھے تھے کہ وہ کسی اندھیر نگری میں جی رہے ہیں جہاں وہ اپنی مرضی اور خواہش سے جو کچھ چاہیں کرتے رہیں ، اُس کی باز پرس کرنے والا کوئی نہیں ہے۔