اس رکوع کو چھاپیں

سورة المرسلٰت حاشیہ نمبر۱۴

یہاں فقرہ اس معنی میں ارشاد ہوا ہے کہ حیات بعدِ موت کے امکان کی یہ صریح دلیل سامنے موجود ہوتے ہوئے بھی جو لوگ اُس کو جھٹلا رہے ہیں، وہ آج اُس کا جتنا چاہیں مذاق اڑا لیں، اور جس قدر چاہیں اس کے ماننے والوں کو دقیا نوسی، تاریک خیال اور اوہام پرست قرارد یتے رہیں، مگر جب وہ دن آجائے گا جسے یہ جھٹلا رہے ہیں تو انہیں خود معلوم ہو جائے گا کہ یہ ان کے لیے تباہی کا دن ہے۔