اس رکوع کو چھاپیں

سورة المرسلٰت حاشیہ نمبر۱

یعنی کبھی تو ان کی آمد کے رُکنے اورقحط کا خطرہ پیدا ہونے ے دل گداز ہوتے ہیں اور لوگ اللہ سے تو بہ و استغفار کرنے لگتے ہیں۔ کبھی اُن کے باران رحمت لانے پر لوگ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ اور کبھی ان کی طوفانی سختی دلوں میں خوف پیدا کرتی ہے اور تباہی کے ڈر سے لوگ خدا کی طرف رجوع کرتے ہیں۔(نیز ملاحظہ ہو ضمیمہ نمبر ۳۔صفحہ ۵۷۹)۔