اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ الدھر حاشیہ نمبر۱۲

قدیم زمانے میں دستور یہ تھا کہ قیدیوں کو ہتھکڑی اور بیڑیاں لگا کر روزانہ باہر نکالا جاتا تھا اور وہ سڑکوں پر یا محلّوں میں بھیک مانگ کر پیٹ بھرتے تھے۔ بعد میں اسلامی حکومت نے یہ طریقہ بند کیا(کتاب الخراج، امام ابو یوسف، صفحہ۱۵۰۔طبع۱۳۸۲ھ۔ اِس آیت میں قیدی سے مراد ہر وہ شخص ہے جو قید میں ہو، خواہ کافر ہو یا مسلمان، خواہ جنگی قیدی ہو، یا کسی جُرم میں قید کیا گیا ہو، خوا ہ اسے قید کی حالت میں کھانا دیا جاتا ہو یا بھیک منگوائی جاتی ہو، ہر حالت میں ایک بے بس آدمی کو جو اپنی روزی کے یے خود کوئی کوشش نہ کر سکتا ہو، کھانا کھلانا ایک بڑی نیکی کا کام ہے۔