اَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطَانِ الرَّجِیم |
سورة القیٰمة |
رکوع | ||||||||||||||||||||||||||||||
نام : پہلی ہی آیت کے لفظ اَلْقِیٰمَۃ کو اس سُورہ کا نام قرار دیا گیا ہے ، اور یہ صرف نام ہی نہیں ہے۔بلکہ اس سُورہ کا عنوان بھی ہے۔ کیونکہ اس میں قیامت ہی پر بحث کی گئی ہے۔ زمانۂ نزول : اگرچہ کسی روایت سے اِس کا زمانہ نزول معلوم نہیں ہوتا ، لیکن اِس کے مضمون میں ایک داخلی شہادت ایسی موجود ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ بالکل ابتدائی زمانہ کی نازل شدہ سورتوں میں سے ہے۔ آیت ۱۵ کے بعد یکایک سلسلہ کلام توڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا جاتا ہے کہ”اس وحی کو جلدی جلدی یاد کرنے کے لیے اپنی زبان کو حرکت نہ دو، اِس کو یاد کرا دینا اور پڑھوا دینا ہمارے ذمّہ ہے، لہٰذا جب ہم اِسے پڑھ رہے ہوں اس وقت تم اس کی قرأت کو غور سے سنتے رہو، پھر اس کا مطلب سمجھا دنیا بھی ہمارے ہی ذمّہ ہے“۔ اس کے بعد آیت ۲۰ سے پھر وہی مضمون شروع ہوجاتا ہے جو ابتدا سے آیت ۱۵ تک چلا آ رہا تھا۔ یہ جملہ معترضہ اپنے موقع و محل سے بھی اور روایات کی رُو سے بھی اِس بنا پر دورانِ کلام میں وارد ہوا ہے کہ جس وقت حضرت جبریلؑ یہ سورہ حضورؐ کو سنا رہے تھے اُس وقت آپ اِس اندیشے سے کہ کہیں بعد میں بھول نہ جائیں، اس کے الفاظ اپنی زبان مبارک سے دُہراتے جا رہے تھے۔ اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقعہ اُس زمانہ کا ہے جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو نزولِ وحی کا نیا نیا تجربہ ہو رہا تھا اور ابھی آپ کو وحی اخذ کرنے کی عادت اچھی طرح نہیں پڑی تھی۔ قرآن مجید میں اس کی دو مثالیں اور بھی ملتی ہیں۔ ایک سورہ طٰہٰ میں جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا گیا ہے وَلاَ تَجْعَلْ بِالْقُرْاٰنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ یُّقْضٰیٓ اِلَیْکَ وَحْیُہٗ،”اور دیکھو، قرآن پڑھنے میں جلدی نہ کیا کرو جب تک کہ تمہاری طرف اس کی وحی تکمیل کو نہ پہنچ جائے“(آیت۱۱۴)۔دوسرے سورہ اعلیٰ میں جہاں حضور ؐ کو اطمینان دلا یا گیا ہے کہ سَنُقْرِ ئُکَ فَلاَ تَنْسیٰ،”ہم عنقریب تم کو پڑھو ا دینگے پھر تم بھولو گے نہیں“(آیت۶)۔ بعد میں جب حضور ؐ کو وحی اخذ کرنے کی اچھی طرح مشق ہو گئی تو اِس طرح کی ہدایات دینے کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہی۔ اسی لیے قرآن میں اِن تین مقامات کے سوا اِس کی کوئی اور مثال نہیں ملتی۔ موضوع اور مضمون: یہاں سے آخرِ کلام اللہ تک جو سُورتیں پائی جاتی ہیں ان میں سے اکثر اپنے مضمون اور انداز بیان سے اُس زمانہ کی نازل شدہ معلوم ہوتی ہیں جب سورہ مُدثِّر کی ابتدائی سات آیات کے بعد نزول قرآن کا سلسلہ بارش کی طرح شروع ہوا اور پے در پے نازل ہونے والی سُورتوں میں ایسے پُرزور اور مؤثر طریقہ سے نہایت جامع اور مختصر فقروں میں اسلام اور اس کے بنیادی عقائد اور اخلاقی تعلیمات کو پیش کیا گیا اور اہل مکہ کو ان کی گمراہیوں پر متنبہ کیا گیا جس سے قریش کے سردار بَوکھلا گئے اور پہلا حج آنے سے پہلے حضورؐ کو زک دینے کی تدبیریں سوچنے کے لیے انہوں نے وہ کانفرنس منعقد کی جس کا ذکر ہم سورہ مدّثِر کے دیباچہ میں کر چکے ہیں۔ |
www.tafheemulquran.net |
جلد ششم | پچھلا رکوع
|
رکوعاتھا2 |
|
سورة القیٰمة مکیة
|
اٰیاتُھَا 40 |
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے نہیں، 1 میں قسم کھاتا ہوں قیامت کے دن کی، اور نہیں ، میں قسم کھاتا ہوں ملامت کرنے والے نفس کی، 2 کیا انسان یہ سمجھ رہا ہے کہ ہم اُس کی ہڈیوں کو جمع نہ کر سکیں گے؟ 3 کیوں نہیں؟ ہم تو اس کی انگلیوں کی پور پور تک ٹھیک بنادینے پر قادر ہیں۔ 4 مگر انسان چاہتا یہ ہے کہ آگے بھی بداعمالیاں کرتا رہے۔ 5 پوچھتا ہے” آخر کب آنا ہے وہ قیامت کا دن؟“ 6 پھر جب دِیدے پتھرا جائیں گے 7 اور چاند بے نور ہو جائے گا اور چاند سُورج ملا کر ایک کر دیے جائیں گے 8 اُس وقت یہی انسان کہے گا” کہاں بھاگ کر جاوٴں؟“ ہر گز نہیں، وہاں کوئی جائے پناہ نہ ہوگی، اُس روز تیرے ربّ ہی کے سامنے جا کر ٹھہرنا ہوگا۔ اُس روز انسان کو اس کا سب اگلا پچھلا کیا کرایا بتا دیا جائے گا۔ 9 بلکہ انسان خود ہی اپنے آپ کو خوب جانتا ہے چاہے وہ کتنی ہی معذرتیں پیش کرے 10 ۔۔۔۔ 11 اے نبیؐ ، اِس وحی کو جلدی جلدی یاد کرنے کے لیے اپنی زبان کو حرکت نہ دو، اِس کو یاد کرا دینا اور پڑھوا دینا ہمارے ذمّہ ہے، لہٰذا جب ہم اِسے پڑھ رہے ہوں 12 اُس وقت تم اِس کی قراٴت کو غور سے سُنتے رہو، پھر اس کا مطلب سمجھا دینا بھی ہمارے ہی ذمّہ ہے 13 ۔۔۔۔ ہر گز نہیں،14 اصل بات یہ ہے کہ تم لوگ جلدی حاصل ہونے والی چیز ( یعنی دنیا)سے محبت رکھتے ہو اور آخرت کو چھوڑ دیتے ہو۔ 15 اُس روز کچھ چہرے ترو تازہ ہونگے، 16 اپنے ربّ کی طرف دیکھ رہے ہوں گے۔ 17 اور کچھ چہرے اُداس ہوں گے اور سمجھ رہے ہوں گے کہ اُن کے ساتھ کمر توڑ برتاوٴ ہونے والا ہے۔ ہر گز نہیں، 18 جب جان حلق تک پہنچ جائے گی، اور کہا جائے گا کہ ہے کوئی جھاڑ پھُونک کر نے والا، 19 اور آدمی سمجھ لے گا کہ یہ دنیا سے جُدائی کا وقت ہے ، اور پنڈلی سے پنڈلی جُڑ جائے گی، 20 وہ دن ہو گا تیرے ربّ کی طرف روانگی کا۔ ؏۱ |
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ لَاۤ اُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيٰمَةِۙ۰۰۱وَ لَاۤ اُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِؕ۰۰۲اَيَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَلَّنْ نَّجْمَعَ عِظَامَهٗؕ۰۰۳بَلٰى قٰدِرِيْنَ عَلٰۤى اَنْ نُّسَوِّيَ بَنَانَهٗ۰۰۴بَلْ يُرِيْدُ الْاِنْسَانُ لِيَفْجُرَ اَمَامَهٗۚ۰۰۵يَسْـَٔلُ اَيَّانَ يَوْمُ الْقِيٰمَةِؕ۰۰۶فَاِذَا بَرِقَ الْبَصَرُۙ۰۰۷وَ خَسَفَ الْقَمَرُۙ۰۰۸وَ جُمِعَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُۙ۰۰۹يَقُوْلُ الْاِنْسَانُ يَوْمَىِٕذٍ اَيْنَ الْمَفَرُّۚ۰۰۱۰كَلَّا لَا وَزَرَؕ۰۰۱۱اِلٰى رَبِّكَ يَوْمَىِٕذِ ا۟لْمُسْتَقَرُّؕ۰۰۱۲يُنَبَّؤُا الْاِنْسَانُ يَوْمَىِٕذٍۭ بِمَا قَدَّمَ وَ اَخَّرَؕ۰۰۱۳بَلِ الْاِنْسَانُ عَلٰى نَفْسِهٖ بَصِيْرَةٌۙ۰۰۱۴وَّ لَوْ اَلْقٰى مَعَاذِيْرَهٗؕ۰۰۱۵لَا تُحَرِّكْ بِهٖ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهٖؕ۰۰۱۶اِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهٗ وَ قُرْاٰنَهٗۚۖ۰۰۱۷فَاِذَا قَرَاْنٰهُ فَاتَّبِعْ قُرْاٰنَهٗۚ۰۰۱۸ثُمَّ اِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهٗؕ۰۰۱۹كَلَّا بَلْ تُحِبُّوْنَ الْعَاجِلَةَۙ۰۰۲۰وَ تَذَرُوْنَ الْاٰخِرَةَؕ۰۰۲۱وُجُوْهٌ يَّوْمَىِٕذٍ نَّاضِرَةٌۙ۰۰۲۲اِلٰى رَبِّهَا نَاظِرَةٌۚ۰۰۲۳وَ وُجُوْهٌ يَّوْمَىِٕذٍۭ بَاسِرَةٌۙ۰۰۲۴تَظُنُّ اَنْ يُّفْعَلَ بِهَا فَاقِرَةٌؕ۰۰۲۵كَلَّاۤ اِذَا بَلَغَتِ التَّرَاقِيَۙ۰۰۲۶وَ قِيْلَ مَنْ١ٚ رَاقٍۙ۰۰۲۷وَّ ظَنَّ اَنَّهُ الْفِرَاقُۙ۰۰۲۸وَ الْتَفَّتِ السَّاقُ بِالسَّاقِۙ۰۰۲۹اِلٰى رَبِّكَ يَوْمَىِٕذِ ا۟لْمَسَاقُ٢ؕؒ۰۰۳۰ |
www.tafheemulquran.net | اگلا رکوع | پچھلا رکوع |
جلد ششم | اگلا رکوع |
رکوعاتھا2 |
|
سورة القیٰمة مکیة
|
اٰیاتُھَا
40 |
مگر اُس نے نہ سچ مانا اور نہ نماز پڑھی، بلکہ جُھٹلا یا اور پلٹ گیا، پھر اکڑتا ہوا اپنے گھر والوں کی طرف چل دیا۔ 21 یہ روش تیرے ہی لیے سزاوار ہے اور تجھی کو زیب دیتی ہے۔ ہاں یہ روش تیرے ہی لیے سزاوار ہے اور تجھی کو زیب دیتی ہے۔ 22 |
فَلَا صَدَّقَ وَ لَا صَلّٰىۙ۰۰۳۱وَ لٰكِنْ كَذَّبَ وَ تَوَلّٰىۙ۰۰۳۲ثُمَّ ذَهَبَ اِلٰۤى اَهْلِهٖ يَتَمَطّٰىؕ۰۰۳۳اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰىۙ۰۰۳۴ثُمَّ اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰىؕ۰۰۳۵اَيَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَنْ يُّتْرَكَ سُدًىؕ۰۰۳۶اَلَمْ يَكُ نُطْفَةً مِّنْ مَّنِيٍّ يُّمْنٰىۙ۰۰۳۷ثُمَّ كَانَ عَلَقَةً فَخَلَقَ فَسَوّٰىۙ۰۰۳۸فَجَعَلَ مِنْهُ الزَّوْجَيْنِ الذَّكَرَ وَ الْاُنْثٰىؕ۰۰۳۹اَلَيْسَ ذٰلِكَ بِقٰدِرٍ عَلٰۤى اَنْ يُّحْيِۧ الْمَوْتٰىؒ۰۰۴۰ |
www.tafheemulquran.net | اگلا رکوع |