اس رکوع کو چھاپیں

سورة المدثر حاشیہ نمبر۲

یہ اُسی نوعیت کا حکم ہے جو حضرت نوح علیہ السّلام کو نبوت کے منصب پر مامور کرتے ہوئے دیا گیا تھا کہ اَنْذِر قَوْ مَکَ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْ تِیَھُمْ عَذَاب اَلِیْم  ۔”اپنی قوم کے لوگوں کے ڈرا ؤ قبل اس کے کہ  ان پر ایک درد ناک عذاب آجائے“۔(نوح۔۱۔)۔آیت کا مطلب یہ ہے کہ اے اوڑھ لپیٹ کر لیٹنے والے، اٹھو اور تمہارے گرد وپیش خدا کے جو بندے خوابِ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں اُن کو چَونکا دو۔ انہیں اُس انجام سے ڈرا ؤ جس سے یقیناً وہ دو چار ہوں گے اگر اِسی حالت میں مبتلا رہے ۔ انہیں خبر دار کر دو کہ وہ کسی اندھیرنگری میں نہیں رہتے ہیں جس میں وہ  اپنی مرضی سے جو کچھ چاہیں کرتے رہیں اور ان کے کسی عمل کی کوئی باز پُرس نہ ہو۔