اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ المزمل حاشیہ نمبر۳

یہ اُس مقدارِ وقت کی تشریح ہے جسے عبادت میں گزارنے کا حکم دی گیا تھا۔ اِس میں آپ ؐ کی اختیار دیا گیا کہ خواہ آدھی رات نما ز میں صرف کریں، یا اس سے کچھ کم کر دیں، یا اس سے کچھ زیادہ۔ لیکن اندازِ بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ قابلِ ترجیح آدھی رات ہے، کیونکہ اُسی کو معیار قرار دے کر کمی و بیشی کا اختیار دیا گیا ہے۔