اس رکوع کو چھاپیں

سورة القلم حاشیہ نمبر۷

اصل میں مَنَّاعٍ لِلْخَیْر کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ خیر عربی زبان میں مال کو بھی کہتے ہیں اور بھلائی کو بھی ۔ اگر اس کو مال  کے معنی میں لیا جائے تو مطلب یہ ہوگا کہ وہ سخت بخیل اور کنجوس آدمی ہے، کسی کو پھوٹی کوڑی دینے کا بھِ روادار نہیں ۔ اور اگر خیر کو نیکی اور بھلائی کے معنی میں لیا جائے تو اس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ ہر نیک کام میں رکاوٹ ڈالتا ہے، اور یہ بھی کہ وہ اسلام  سے لوگوں کو روکنے میں بہت سرگرم ہے۔