اس رکوع کو چھاپیں

سورة القلم حاشیہ نمبر۶

اصل میں لفظ مَھِیْن استعمال ہوا ہے  جو  حقیر و ذلیل اور گھٹیا آدمی کے لیے بولا جاتا ہے۔ درحقیقت یہ بہت قسمیں کھانے والے آدمی کی لازمی صفت ہے۔وہ بات بات پر اس لیے قسم کھاتا ہے کہ اُسے خود یہ احساس ہوتا ہے کہ لوگ اسے جھوٹا سمجھتے ہیں اور اس کی اس بات پر اُ س وقت تک یقین نہیں کریں گے جب تک وہ قسم نہ کھائے۔ اس بنا پر وہ اپنی نگاہ میں خود بھی ذلیل ہوتا ہے اور معاشرے میں بھی اس کی کوئی وقعت نہیں ہوتی۔