اس رکوع کو چھاپیں

سورة الملک حاشیہ نمبر۲۳

یعنی یہ زمین تمہارے لیے آپ سے آپ تابع نہیں بن گئی ہے اور وہ رزق بھی جو تم کھا رہے ہو خود بخود یہاں پیدا نہیں ہوگیا ہے ، بلکہ اللہ نے اپنی حکمت اور قدرت سے اِس کو ایسا بنایا ہے کہ یہاں تمہاری زمدگی ممکن ہوئی اور یہ عظیم الشان کُرہ ایسا پُرسکون بن گیا کہ تم اطمینان سے  اس پر چل پھر رہے ہو اور ایسا خو انِ نعمت بن گیا کہ اس میں تمہارے  لیے زندگی بسر کرنے کا بے حد و حساب سرو سامان موجود ہے ۔ اگر تم غفلت میں مبتلا نہ ہو اور کچھ ہوش سے کام لے دیکھو تو تمہیں معلوم ہو کہ اِس زمین کو تمہاری زندگی کے قابل بنانے اور اس کے اندر رزق کے اتھاہ خزانے جمع کر دینے میں کتنی حکمتیں کار فرما ہیں ۔ (تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن، جلد سوم، النمل،حواشی۷۳۔۷۴۔۸۱۔ جلد چہارم، یٰس،حواشی۲۹۔۳۲۔المومن، حواشی۹۰۔۹۱۔ الزُّخْرُف، حاشیہ۷۔ الجاثیہ، حاشیہ۷۔ جلد پنجم، ق، حاشیہ۱۸)۔