سورۃ التحریم حاشیہ نمبر۸ |
|
اصل الفاظ ہیں وَاِنْ تَظَاھَرَ ا عَلَیْہِ تَظَا ھُر کے معنی ہیں کسی کے مقابلہ میں باہم تعاون کرنا یا کسی کے خلاف ایکا کرنا۔ شاہ ولی اللہ صاحب نے اس فقرے کا ترجمہ کیا ہے: ”اگر باہم متفق شوید بر رنجا نیدنِ پیغمبر۔“ شاہ عبدالقادر صاحب کا ترجمہ ہے: ”اگر تم دونوں چڑھائی کرو گیاں اُس پر۔“ مولانا اشرف علی صاحب کا ترجمہ ہے:”اور اگر اسی طرح پیغمبر کے مقابلے میں تم دونوں کاروائیاں کرتی رہیں۔“ اور مولانا شبیر احمد عثمانی صاحب نے اِس کی تشریح کرتے ہوئے لکھا ہے ” اگر تم دونوں اِسی طرح کی کارروائیاں اور مظاہرے کرتی رہیں۔“ |