اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ التحریم حاشیہ نمبر۲۰

آیت کے الفاظ قابلِ غور ہیں۔ یہ نہیں فرمایا گیا ہے کہ توبہ کر لو تو تمہیں ضرور معاف کر دیا جائے گا اور لازماً تم جنت میں داخل کر دیے جاو ٔ گے، بلکہ یہ امید دلائی گئی ہے کہ اگر تم سچے دل سے توبہ کرو گے تو بعید نہیں کہ اللہ تمہارے ساتھ یہ معاملہ کرے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ گناہ گار کی توبہ  قبول کر لینا اور اسے سزا دینے کے بجائے  جنت عطا فرما دینا اللہ پر واجب نہیں ہے ، بلکہ یہ سراسر اُس کی عنایت و مہربانی ہوگی کہ وہ معاف بھی کرے اور انعام بھی دے۔ بندے کو اس سے معافی کی امید تو ضرور رکھنی چاہیے مگر اس بھروسے پر گناہ نہیں کرنا چاہیے کہ توبہ سے معافی مل جائے گی۔