اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ الواقعہ حاشیہ نمبر۴۲

حضرت عقبہ بن عامر جمنی کی روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے حکم دیا کہ اس کو تم لوگ اپنے رکوع میں رکھ دو، یعنی رکوع میں سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم کہا کرو۔ اور جب آیت سُبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ اعْلیٰ نازل ہوئی تو آپؐ نے فرمایا اسے اپنے سجدے میں رکھو، یعنی  سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلیٰ کہا کرو (مسند احمد، ابوداؤد، ابن ماجہ، ابن حبان، حاکم)۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی  اللہ علیہ و سلم نے نماز کا جو طریقہ مقرر فرمایا ہے اس کے چھوٹے سے چھوٹے اجزاء تک قرآن پاک کے اشاروں سے ماخوذ ہیں۔