اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ ق حاشیہ نمبر۴۱

اصل میں لفظ ’’ حفیظ‘‘ استعمال ہوا ہے جس کے معنی ہیں ’’ حفاظت کرنے والا‘‘۔ اس سے مراد ایس شخص ہے جو اللہ کے حدود اور اسے کے فرائض اور اس کی حرمتوں اور ا کی سپرد کی  ہوئی امانتوں کی حفاظت کرے، جو ان حقوق کی نگہداشت کرے جو اللہ کی طرف اس پر عائد ہوتے ہیں، جو اس عہد و پیمان کی نگہداشت کرے جو ایمان لا کر اس نے اپنے رب سے کیا ہے، جو اپنے اوقات  اور اپنی قوتوں اور محنتوں اور کوششوں کی پاسبانی کرے کہ ان میں سے کوئی چیز غل کاموں میں ضائع نہ ہو، جو توبہ کر کے اس کی حفاظت کرے اور اسے پھر نہ ٹوٹنے دے، جو ہر وقت اپنا جائز ہ لے کر دیکھتا رہے کہ کہیں میں اپنے قول یا فعل میں اپنے قول یا فعل میں اپنے رب کی نافرمانی تو نہیں کر رہا ہوں۔