اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ الحجرات حاشیہ نمبر۴

اس ارشاد سے معلوم ہوتا ہے کہ دین میں ذات رسولؐ کی عظمت کا کیا مقام ہے۔ رسول پاکؐ کے سوا کوئی شخص، خواہ بجائے خود کتنا ہی قابل احترام ہو، بہر حال یہ حیثیت نہیں رکھتا کہ اس کے ساتھ بے ادبی خدا کے ہاں اس سزا کی مستحق ہو جو حقیقت میں کفر کی سزا ہے۔ وہ زیادہ سے زیادہ ایک بد تمیزی ہے، خلاف تہذیب حرکت ہے۔ مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے احترام میں ذرا سی کمی بھی اتنا بڑا گناہ ہے کہ اس سے آدمی کی عمر بھر کی کمائی غارت ہو سکتی ہے۔ اس لیے کہ آپ کا احترام دراصل اس خدا کا احترام ہے جس نے آپ کو اپنا رسول بنا کر بھیجا ہے اور آپ کے احترام میں کمی کے معنی خدا کے احترام میں کمی کے ہیں۔