اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ الدخان حاشیہ نمبر۱۵

یہ بات ابتدا ہی میں سمجھ لینی چاہیے کہ یہاں موسیٰ کے جو اقوال نقل کیے جا رہے ہیں وہ ایک وقت میں ایک ہی مسلسل تقریر کے اجزا نہیں ہیں، بلکہ سالہا سال کے دوران میں مختلف مواقع پر جو باتیں انہوں نے فرعون اور اس کے اہل دربار سے کہی تھیں ان کا خلاصہ چند فقروں میں بیان کیا جا رہا ہے ۔ (تفصیلات کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد دوم، ص 63 تا 46 ۔ 301 تا 310 جلد سوم، ص 95 تا 108۔ 480 تا 498 ۔ 557 تا تا 560۔ 634 تا 639 ۔ جلد چہارم ، المومن، آیات 23 ت 46۔ الزخرف 46 تا 56 مع حواشی)