اس رکوع کو چھاپیں

سورة الشوریٰ حاشیہ نمبر١۳

اس پورے پیراگراف کی عبارت اگر چہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی ہے ، لیکن اس میں متکلم اللہ تعالیٰ نہیں ہے ، بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ہیں۔ گویا اللہ جل شانہٗ  اپنے نبی کو ہدایت دے رہا ہے کہ تم یہ اعلان کرو۔ اس طرح کے مضامین قرآن مجید میں کہیں تو قُل (اے نبی ، کہو) سے شروع ہوتے ہیں ، اور کہیں اس کے بغیر ہی شروع ہو جاتے ہیں ، صرف انداز کلام بتا دیتا ہے کہ یہاں متکلم اللہ نہیں بلکہ اللہ کا رسول ہے۔ بلکہ بعض مقامات پر تو کلام اللہ کا ہوتا ہے اور متکلم اہل ایمان ہوتے ہیں ، جیسے مثلاً سورہ فاتحہ میں ہے ، یا متکلم فرشتے ہوتے ہیں ، جیسے مثلاً سورہ مریم 24۔25 میں ہے۔