اس رکوع کو چھاپیں

سورة حٰم السجدۃ حاشیہ نمبر١۰

 اصل میں : اَجْرٌ  غَیْرُ مَمْنُوْنٍ  کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جن کے دو معنی اور بھی ہیں ۔ ایک یہ کہ وہ ایسا اجر  ہو گا جس میں کبھی کمی نہ آٴئے گی۔ دوسرے یہ کہ وہ اجر احسان جتا جتا کر نہیں دیا جاٴئے گا جیسے کسی بخیل کا عطیہ ہوتا ہے کہ اگر وہ جی کڑا کر کے کسی کو کچھ دیتا بھی ہے تو بار بار اس کو جتاتا ہے۔