اس رکوع کو چھاپیں

سورة المومن حاشیہ نمبر۲۸

 یعنی کسی نوعیت کا ظلم بھی نہ ہو گا۔ واضح رہے کہ جزاء کے معاملہ میں ظلم کی کئی صورتیں ہو  سکتی ہیں۔ ایک یہ کہ آدمی اجر کا مستحق ہو اور وہ اس کو نہ دیا جاۓ۔ دوسرے یہ کہ وہ جتنے اجر کا مستحق ہو اس سے کم دیا جاۓ۔ تیسرے یہ کہ وہ سزا کا مستحق نہ ہو مگر اسے سزا د ڈالی جاۓ۔ چوتھے یہ کہ جو سزا کا مستحق ہو اسے سزا نہ دی جاۓ۔ پانچویں یہ کہ جو سزا کا مستحق ہو ا سے زیادہ سزا دے دی جاۓ۔ چھٹے یہ کہ مظلوم کا  منہ دیکھتا رہ جاۓ اور ظالم اس کی آنکھوں کی سامنے صاف بر ی ہو جاۓ۔ ساتویں یہ کہ ایک کے گناہ میں دوسرا پکڑ لیا جاۓ۔ اللہ تعالیٰ کے ارشاد کا منشا یہ ہے کہ ان تمام نوعیتوں میں سے کسی نوعیت کا ظلم بھی اس کی عدالت میں نہ ہونے پاۓ گا۔