اس رکوع کو چھاپیں

سورة الصفت حاشیہ نمبر۸۴

 ’’ ایک لاکھ یا اس سے زائد ‘‘ کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ کو ان کی تعداد میں شک تھا، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی ان کی بستی کو دیکھتا تو یہی اندازہ کرتا کہ اس شہر کی آبادی ایک لاکھ سے زائد ہی ہو گی، کم نہ ہو گی۔ اغلب یہ ہے کہ یہ  وہی بستی تھی جس کو چھوڑ کر حضرت یونس بھاگے تھے ۔ ان کے جانے کے بعد عذاب آتا دیکھ کر جو ایمان اس بستی کے  لوگ لے آئے تھے اس کی حیثیت صرف توبہ کی تھی جسے قبول کر کے عذاب ان پر سے ٹال دیا گیا تھا۔ اب حضرت یونس علیہ السلام دوبارہ ان کی طرف بھیجے گئے تاکہ وہ نبی پر ایمان لا کر باقاعدہ مسلمان  ہو جائیں ۔ اس مضمون کو سمجھنے کے لیے سورہ یونس ، آیت 98 نگاہ میں رہنی چاہیے ۔