اس رکوع کو چھاپیں

سورة الصفت حاشیہ نمبر۵۸

 یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ ابراہیمؑ نے خواب میں یہ نہیں دیکھا تھا کہ انہوں نے بیٹے کو ذبح کر دیا ہے ، بلکہ یہ دیکھا تھا کہ وہ اسے  ذبح کر رہے ہیں ۔ اگر چہ اس وقت وہ خواب کا مطلب یہی سمجھے تھے کہ وہ صاحبزادے کو ذبح کر دیں ۔ اسی بنا پر وہ ٹھنڈے دل سے بیٹا قربان کر دینے کے لیے بالکل تیار ہو گئے تھے ۔ مگر خواب دکھانے میں جو باریک  نکتہ اللہ تعالیٰ نے ملحوظ رکھا تھا اسے آگے کی آیت  نمبر 105 میں اس نے خود کھول دیا ہے ۔