اس رکوع کو چھاپیں

سورة الصفت حاشیہ نمبر۳۰

 اصل الفاظ ہیں کَاَنَّھُنَّ بَیْضٌ مَّکْنُوْنٌ ۔ ’’ گویا وہ چھپے ہوئے یا محفوظ رکھے ہوئے انڈے ہیں ‘‘ ان الفاظ کی مختلف تعبیرات اہل تفسیر نے بیان کی ہیں ۔ مگر صحیح تفسیر وہی ہے جو حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم  سے نقل کی ہے ۔ وہ فرماتی ہیں کہ میں نے اس آیت  کا مطلب حضورؐ سے پوچھا تو آپؐ نے فرمایا کہ ان کی نرمی و نزاکت اس جھلی جیسی ہو گی جو انڈے کے چھلکے اور اس کے گودے کے درمیان ہوتی ہے (ابن جریر)۔