اس رکوع کو چھاپیں

سورة یٰس حاشیہ نمبر۵۸

 یہ اس بات کا جواب ہے کہ کفار توحید و آخرت اور زندگی بعد موت اور جبت و دوزخ کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی باتوں کو محض شاعری قرار دے کر اپنے نزدیک بے وزن ٹھیرانے کی کوشش کرتے تھے ۔(مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد سوم، ص 546 تا 549)