اس رکوع کو چھاپیں

سورة سبا حاشیہ نمبر۳۳

 یعنی سبا کی قوم   ایسی منتشر ہو ئ کہ اس پرا گندگی ضرب المثل ہو گئی - آج بہی اہل عرب اگر کسی گروہ کے انتشار کا ذکر تے ہیں " تفر قوا ایدی سبا'" وہ تو ایسے پرا گندہ ہو گئے جیسے سبا کی قوم پر گندہ ہوئی تہی۔" اللہ تعالی کی طرف سے جب  زوال نعمت کا دور شروع ہوا تو سبا کے مختلف قبیلے اپنا وطن چہو ڑ چہو ڑ کر عرب کے مختلف علاقوں میں چلے گئے۔ غسانیوں نے اردن اور شام کا رُ خ کیا۔ اَوس و خز ر ج کے قبیلے یثرب میں جا بسے۔ خُز ا عہ نے جدے کے قریب تہامہ کے علاقہ میں سکونت اختیار کی۔ اَزد کا قبیلہ عمان میں جا کر آباد ہوا ۔ لحنم اور کندہ بہی نکلنے پر مجبور ہوۓ۔ حتی کہ " سبا " نام کی کوئی قوم ہی دنیا میں باقی نہ رہی۔ صرف اس کا ذکر افسانوں میں رہ گیا۔