اس رکوع کو چھاپیں

سورة الروم حاشیہ نمبر۷۵

یعنی پھر وہ خدا کو کوسنے لگتے ہیں اور اس پر الزام رکھنے لگتے ہیں کہ اس نے یہ کیسی مصیبتیں ہم پر ڈال رکھی ہیں۔ حالانکہ جب خدا نے ان پر نعمت کی بارش کی تھی اس وقت انہوں نے شکر کے بجائے اس کی ناقدری کی تھی۔ یہاں پھر ایک لطیف اشارہ اس مضموند کی طرف ہے کہ جب خدا کے رسول اس کی طرف سے پیامِ رحمت لاتے ہیں تو لوگ ان کی بات نہیں مانتے اور اس نعمت کو ٹھکرا دیتے ہیں۔ پھر جب  ان کے کفر کی پاداش میں خدا ان پر ظالموں اور جبّاروں کو مسلّط کر دیتا ہے اور وہ جو رو ستم کی چکی میں انہیں پیستے ہیں اور جوہرِ آدمیت کا قلع قمع کر ڈالتے ہیں تو وہی لوگ خد ا کو گالیاں دینا شروع کر دیتے ہیں اور اسے الزام دیتے ہیں کہ اس نے یہ کیسی ظلم سے بھری ہوئی دنیا بنا ڈالی ہے۔