اس رکوع کو چھاپیں

سورة الروم حاشیہ نمبر١۹

”ایک باغ“ کا لفظ یہاں اُس باغ کی عظمت و شان کا تصوّر  دلانے کے لیے استعمال  ہو ا ہے۔ عربی زبان کی طرح اردو میں بھی یہ اندازِ بیان اس غرض کے لیے معروف ہے ۔ جیسے کوئی شخص کسی کو ایک بڑا اہم کام کرنے  کو کہے اور اس کے ساتھ یہ کہے کہ تم نے یہ کام اگر کر دیا تو میں تمہیں  ”ایک چیز“ دوں گا، تو اس سے مراد  یہ نہیں ہوتی کہ وہ چیز عدد کے لحاظ سے ایک ہو گی، بلکہ اس سے مقصود یہ ہوتا ہے کہ اس کے انعام میں  تم کو ایک بڑی قیمتی چیز دوں  گا جسے پا کر تم نہال ہو جاؤ گے۔